Search This Blog

Friday 2 November 2012

NAZLA ZUKAM

نزلہ زکام
بہتی ناک تنگ کرے تو کیا کریں؟

سچ تو یہ ہے کہ نزلہ زکام بارہ مہینوں کا مرض ہے۔ پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ موسمی تغیر و تبدل کے باعث نزلہ زکام حملہ آور ہوتا ہے مگر ماحولیاتی آلودگی اور نت نئے وائرس بھی اس مرض کا باعث ہیں۔ ڈاکٹر اور حکماء بھی اس بات پر اب متفق ہیں کہ نزلہ زکام کو فوری نہیں روکنا چاہیے اور نہ اسٹیرائیڈز ادویات دینی چاہئیں۔ اس مرض کا علاج سیدھا سادہ ہے جو صدیوں کا آزمودہ ہے۔ اب جدید طب کے حامی بھی اسے مفید اور موثر تسلیم کرنے لگے ہیں۔ ان شکایات کا مقابلہ کرنے کے لیے جو دس گر بتائے جارہے ہیں یقینا آپ بھی ان سے مستفید ہوسکتے ہیں: پہلا گُر.... آرام: نزلہ دراصل آپ کے جسم کا اعلان ہوتا ہے کہ اب اسے آرام کی ضرورت ہے۔ اس کا نظام مدافعت چھینکوں اور ناک کے ذریعے یہی بتاتا ہے کہ اب کم از کم ایک دو روز تک آرام کیا جائے اور بھاگ دوڑ سے بچا جائے۔ بڑی بوڑھیاں یہی مشورہ دیتی تھیں کہ بستر میں لیٹ جاو۔ ان کا مشورہ تین روز آرام کا ہوتا تھا۔ ضروری نہیں کہ آپ سارا وقت لیٹے ہی رہیں بس معمول کی مصروفیات سے بچیے۔ لیٹ کر دیکھئے نیند آجائے تو سوجایئے کہ جسم کو اسی کی ضرورت تھی۔ دوسرا گُر.... گٹھڑی بن جایئے بڑے بوڑھوں کا مشورہ یہ بھی ہوتا تھا کہ خوب اچھی طرح اوڑھ لپیٹ کر گٹھڑی بن کر لیٹ جائیں۔ اس طرح جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے اور اس کا نظام مدافعت چوکس ہوجاتا ہے دُکھتے عضلات کو آرام ملتا ہے۔ تیسرا گُر.... بیڑی بند کیجیے: تمباکو اور اس کا دھواں ناک اور گلے میں سوجن بڑھا دیتا ہے اس سے جسم میں حیاتین (وٹامن سی) کی سطح بھی گرجاتی ہے جس کے معنی قوتِ مدافعت میں کمی کے ہوتے ہیں۔ تمباکو کے دھویں سے پھیپھڑوں کے اندر واقع باریک روئیں بھی سست ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے بلغم خارج ہونے کی رفتار سست پڑجاتی ہے اور وہ ناک حلق سے خارج ہونے کے بجائے پھیپھڑوں کے اندر گرنے یا ٹپکنے لگتا ہے، اس طرح پیچیدگی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ چوتھاگُر…پانی خوب پیجئے:نزلہ زکام کے دوران یہ ضروری ہے کہ آپ ہر دو گھنٹے بعد آٹھ اونس پانی پئیں۔ اس سلسلے میں یہ ضرور یاد رہے کہ ٹھنڈا پانی اور ٹھنڈے مشروبات نہ پئے جائیں۔ بہتر ہے کہ نیم گرم پانی باقاعدگی سے دو گھنٹے بعد پیا جائے۔ پانی کی جگہ دارچینی کی چائے، سادہ ہلکی چائے، بنفشہ کی چائے، گندم کی چھٹی ہوئی بھوسی (چوکر)کا جوشاندہ، شکر یا نمک کالی مرچ کے ساتھ یا گرم پانی میں شہد گھول کر بھی پی سکتے ہیں۔ اس گرم مشروب میں لیموں کا رس شامل کرنے سے یہ اور بھی مفید ہوجاتا ہے بشرطیکہ کھانسی نہ ہو۔ مرغی کا سوپ یعنی یخنی نزلے کا بہترین علاج ہے۔ دن بھر میں اس کی دو تین پیالیاں ہلکے نمک مرچ کے ساتھ استعمال کرنا بھی مفید تدبیر ہے۔ سیال اشیاء کے استعمال سے رطوبت زیادہ خارج ہوتی ہے جو دراصل نزلے کے جراثیم سے لدی ہوتی ہے۔ یہ جتنی زیادہ خارج ہوگی نزلے کے مضر اثرات اتنے ہی کم ہوتے جائیں گے۔ مرغی کی جگہ کالے چنوں کی یخنی بھی استعمال کی جاسکتی ہے یا پھر مونگ مسور کی پتلی دال بھی بطور شوربا پی جاسکتی ہے۔ ان میں ادرک لہسن ہری مرچ پیس کر ملا لینے سے جسم میں توانائی میں اضافے کے ساتھ ساتھ نزلاوی رطوبت کا اخراج اچھی طرح ہوتا ہے۔ پانچواں گُر.... رومال استعمال کیجیے:یہ بہت اہم گر ہے۔ ہمارے ہاں لوگ اس پر بالکل عمل نہیں کرتے۔ نزلے کی حالت میں بڑی بے تکلفی سے ہر چیز چھوتے رہتے ہیں۔ گلاس برتن پیالی اور کٹورے استعمال کرکے دوسروں کو بھی نزلے کا شکار بننے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔ جہاں جی چاہے ناک صاف کرکے فرش کپڑوں اور چادروں کو آلودہ کردیتے ہیں۔ نزلہ ہوجائے تو صاف ستھرے نیپکن تولیے اور رومال سے ناک صاف کیجیے۔ اسے کسی کو چھونے نہ دیجیے اور کھولتے گرم پانی اور صابن سے دھوکر دھوپ میں خشک کرتے رہیے۔ آج کل ٹشو پیپر کی وجہ سے یہ کام اور بھی آسان ہوگیا ہے۔ انہیں کسی ڈبے اگال دان میں ڈھک کر رکھئے اور جمع ہوجائیں تو بہادیجئے یا جلا دیجئے۔ کپڑے کے مقابلے میں ٹشو پیپر زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔ ان میں جراثیم جلد ہلاک ہوتے ہیں۔ ہاتھ بھی بار بار دھوتے رہیے۔ چھٹا گُر.... غرارے کیجیے:ناک کھلی رکھنے اور گلے کی خراش دور کرنے کے لیے نیم گرم نمک پانی بہترین علاج ثابت ہوتا ہے۔ دن میں پانچ چھ مرتبہ نمکین پانی ناک میں وضو کی طرح چڑھایئے۔ اس سے ناک کی اندرونی سطح کا ورم کم ہونے کے علاوہ نزلے کے جراثیم بہہ کر خارج ہوجائیں گے۔ سانس لینے میں آسانی ہوگی اور سر کا بھاری پن بھی دور ہوجائے گا۔ اسی طرح نیم گرم نمکین پانی کے غراروں سے گلا صاف ہوگا جراثیم کی یلغار کم ہوگی اور خراش اور درد میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ اگر ہوا اور گلا خشک ہو تو مصری کی چھوٹی سی ڈلی منہ میں چوستے رہیے یا پھر لونگ یا دارچینی کا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چوسنے سے بھی گلا صاف اور تر رہے گا۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چائے کا چمچہ نمک گھول کر غرارے کرنے چاہئیں۔ گلے کی خراش کے ساتھ اگر 101درجے بخار بھی ہو تو یہ گویا گلے میں چھوت کی علامت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں بھی غرارے مفید ہوتے ہیں۔ ساتواں گُر.... پانی کی پٹی:اوپر بیان کی ہوئی تدابیر کے ساتھ ساتھ خاص طور پر 100درجے سے زیادہ بخار کی صورت میں طبّی امداد لینی چاہیے۔ بخار کم رکھنے کے لیے پیشانی پر ٹھنڈے پانی کی پٹی رکھیں اور بُخار کم کرنے والی دوائیں استعمال کریں اور تکلیف بڑھنے لگے تو معالج سے ضرور رجوع کریں۔ بخار کے ساتھ گردن اکڑتی محسوس ہو سر میں سخت درد اور جسم پر سرخ دھبے نظر آئیں تو فوراً معالج سے رجوع کریں کیوں کہ یہ ورم دماغ یا گردن توڑ بُخار کی علامات ہوسکتی ہیں۔ آٹھواں گُر.... بند ناک کھلی رکھیے:اس کے لیے سیال اشیاء کے استعمال کے علاوہ گرم پانی کی بھاپ لینی چاہیے۔ اس میں بام ڈال کر بھاپ لینے سے ناک کھل جاتی ہے۔ جو خواتین حاملہ ہوں بچوں کو دودھ پلا رہی ہوں یا وہ افراد جو قلب کی تکلیف اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہوں یا فالج کے مریض رہے ہوں انہیں بند ناک کے سلسلے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔ نواں گُر.... کھانسی نہ روکیے:نزلے اور گلے کی تکلیف کے ساتھ ساتھ کھانسی بھی ہو اور بلغم خارج ہورہا ہو تو اسے روکنے کی کوشش نہ کیجیے بلکہ اس کے اخراج میں مدد دینے کے لیے مصری وغیرہ چوستے رہیے۔ گرم بھاپ لیجیے تاکہ گلے کی خراش کم ہو اور بلغم بھی آسانی سے خارج ہوتا رہے لیکن اگر کھانسی بڑھتی جائے خون آلود بلغم آنے لگے سینے میں درد ہو اور اس سے آواز آنے لگے تو معالج سے فوراً رجوع کیجیے۔ ممکن ہے آپ نمونیا میں مبتلا ہوں۔ دسواں گُر.... نباتی ادویات استعمال کیجیے:نزلے کی ابتداء میں سپستان عناب اور بہی دانہ 3-3 گرام کو جوش دے کر چھان کر مصری یا شکر سے میٹھا کرکے پیتے رہیں۔ آپ شکر کی جگہ شہد یا بنفشہ کا شربت بھی شامل کرسکتے ہیں۔ شکر مضر ہو تو سادی استعمال کیجیے۔ اس سے حرارت بھی نہیں ہوگی اور نزلاوی رطوبت بھی آسانی سے خارج ہوتی رہے گی۔ اسی طرح جوشاندہ استعمال کرنا بھی بہت مفید علاج ہے۔ نزلے کو جلد روکنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اس سے بظاہر نزلہ خشک ہوجاتا ہے لیکن کان آنکھ گلے دماغ اور پھیپھڑوں پر مضر اثرات دیر تک برقرار رہتے ہیں۔ بسا اوقات اسے روک دینا دمے کا باعث بھی بن جاتا ہے۔  

No comments:

Post a Comment