Search This Blog

Sunday 7 October 2012

TALBA MUTALE KA ZAUQ PAIDA KAREIN

طلاب مطالعہ کا شوق پیدا کریں


جب سے لیپ ٹاپس اور انٹرنیٹ کا دور آیا ہے ،طلباء کے لئے آسانیاں پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں مطالعے کے حوالے سے شوق بھی کم ہوتا جاتا جارہاہے اور وہ رٹا ازم اور پکے پکائے حلوے کو ترجیح دینے لگے ہیں ۔یہی وجہ ہے ہے کہ آج بیشتر طلبا ء اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے کے باوجودکند ذہن کہلاتے ہیں کیونکہ آج ہم نے محض درسی کتابوں کے علم کو ہی فوقیت دی ہے جبکہ مطالعہ کے لئے آپ کو نہ صرف اپنا نظریہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے بلکہ اس رٹا ازم سے نجات بھی ضروری ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ آج طلباء و طالبات مطالعہ کی افادیت کو سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں تاہم جو طلاب اس کی اہمیت کو سمجھتے ہیں وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مطالعہ اور علم کا آپس میں کتنا گہرا تعلق ہے۔علم کا کام آپ کو مختلف موضوعات کے بارے میں محض جانکاری فراہم کرنا ہے لیکن مطالعہ آپ کوفہم وادراک کے ساتھ ساتھ شعور فراہم کرتاہے اور آپ کو مزید غوروفکر کرنے کی دعوت بھی دیتاہے ۔ طلباء کے لئے بہت ضروری ہے کہ وہ پڑھائی اور دوسری تمام نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے ساتھ مطالعے کی عادت کو بھی اپنائیں تاکہ ڈگریوں کے حصول کے ساتھ ساتھ ان کا نظریاتی علم اور ذہن کا کنوینس بھی بڑھ سکے ۔ اگرطلباء اپنے علم کا دائرہ کار بڑھانا چاہتے ہیں اورامتحان میں ہونے والی ناکامیوں سے دلبرداشتہ ہیں تو سب سے پہلے طلبا کو رٹا ازم سے نجات حاصل کرنی ہوگی اور اپنا ایک شیڈول مرتب کرناہوگا ۔ ذیل میں چند ہدایات پیش کی جارہی ہیں تاکہ آپ اسٹڈیز کے حوالے سے بہتر لائنزاپناسکیں ۔
اسٹوڈنٹس لائف میں وقت سب سے زیادہ اہمیت رکھتاہے ۔اسٹوڈنٹس کو چاہئے کہ وہ اپنے ٹائم کا ایک شیڈول ضرور مرتب کریں اور اس پر قائم بھی رہیں حالانکہ اسٹوڈنٹس کیلئے وقت کو باٹنا کافی مشکل امر ہوتا ہے کیونکہ اب انسٹی ٹیوٹس کے بعد اس قدر پرائیویٹ ایکڈمیک ادارے کھل چکے ہیں کہ طالب علم تو بس انہی اداروں میں تقسیم ہوکر رہ گئے ہیں لیکن پھر بھی وقت کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے اس لئے اگر آپ اسٹیڈیز کے لئے اپناایک شیڈول بنائیں او راس پر سختی سے عمل کریں تو آپ کا بہت سا وقت ضائع ہونے سے بچ جائے گا ۔ خود کوپڑھنے سے بچا نا دنیا کا سب سے آسان کام ہے لیکن آپ کے اسکول اور کالج لائف کی کامیابی کا گُر آپ کی ٹائم مینجمنٹ میں چھپا ہے ۔ اگر آپ اس پر عمل کرلیں تو باقی کام آپ کے لئے نہایت آسان ہو جائیں گے ۔
پڑھنے کی جگہ کا انتخاب:
پڑھنے کیلئے عام طور پر ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں لوگ موجود نہ ہوں اورماحول میں خاموشی اور سکون ہو۔اس کیلئے بھر میں کوئی ایسی جگہ کا انتخاب کریں یا پھر انسٹی ٹیوٹس کی لائبریری میں ہی اپنی اسٹیڈیز مکمل کرلیا کریں یا پھر باہر کسی پرائیوٹ لائبریری میں جاکر پڑھائی کرلیں ۔ اہم بات یہ نہیں کہ آپ کس جگہ کا انتخاب کررہے ہیں بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ سکون اور بناکسی روک ٹوک کے اپنی پڑھائی مکمل کرسکیں ۔
تمام حسیات کا استعمال:
مطالعے میں یہ بات کافی اہمیت رکھتی ہے کہ آپ چھوٹے چھوٹے ہنٹس کی صورت میں باتوں کو یاد رکھیں اس طرح سے آپ رٹا ازم سے بچے رہیں گے اور آپ کو اسٹیڈیز سے متعلق باتیں بھی رہیں گے اس لئے ایک چھوٹا سے کام یہ کریں کہ پرھتے وقت اپنی تمام حسیات کو بیدار رکھیں اورتنقیدی مشاہدے کی عادت اپنائیں ۔ جو بھی پڑھیں اس کے بارے میں چھوٹی سے چھوٹی بات مثال کی صورت میں یاد رکھیںتاکہ آپ کو یاد کرنے میں بھی آسانی رہے اور آپ امتحان کے دور ان اسے بھول نہ جائیں ۔
دوسروں کو پڑھائیں:
کہتے ہیں سمجھنے کے لئے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ سمجھانا ،لیکن عموماً اس بات کا غلط مطلب نکالاجاتاہے اور لوگ اپنے علم کو بانٹنے سے بچتے ہیں ۔ اگر آپ اپنا علم بانٹیں گے تو ناصرف آپ کے علم میں اضافہ ہوگا بلکہ کوئی دوسرا بھی اس سے مستفید ہوگا اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اکثر اوقات جب آپ اپنے علم کو دوسرے کے ساتھ بانٹیں گے تو اس سے آ پ کو بہتر انداز میں بات سمجھ میں آجاتی ہے ۔
نوٹس بناتے جائیں:
مطالعہ کا سب سے دلچسپ فعل نوٹس کہلاتاہے کیونکہ مطالعہ کے لئے نوٹس کی بڑی اہمیت ہے او روہ بھی دوسروں کے نہیںبلکہ اپنے بنائے گئے نوٹس کی۔اس لئے کوشش کریں کہ اساتذہ کے لیکچرز کو غور سے سنیں۔ اکثراوقات سننے کے باوجود بھی بعض اوقات کوئی لفظ ذہن سے نکل جاتاہے اگر آپ لیکچرز کے نوٹس بنالیں گے تو نا صرف آپ ان کی بدولت ٹاپکس کو یاد رکھ پائیں گے بلکہ یہ نوٹس آپ کوامتحانوں میں بھی کام آجائیں گے ۔
دوسری کتابوں کا مطالعہ:
طلباء کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ ایک رٹوطوطا بن کر رہ گئے ہیں ، درسی کتابوںکو پڑھنے کا شوق ہے اور نہ ہی ان کے پاس وقت ہے ۔ حالانکہ دنیا میں ایسا کوئی فلاسفر نہیں گزرا جس نے صرف اپنے علم پر بھروسہ کیا ہواور کسی دوسرے سے اختلاف نہ کیا ہو اور اختلاف کے لئے سب سے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ آپ دوسروں کے نظریات کو سنیں اور پڑھیں اس لئے اپنے کورس کی کتابوں کے علاوہ بھی دوسرے کتب کو پڑھیں تاکہ آپ کا علم بڑھے اور جو معلومات آپ کی کتب میں نہ ہوں آپ انہیں بھی حاصل کرسکیں ۔

No comments:

Post a Comment