Search This Blog

Friday, 8 June 2012

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ دین مبین کے شناور

امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ
دین مبین کے شناور

امام ابوحنیفہؒ کو تاریخ وتدوین فقہ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے جوکام امام ابو حنیفہؒ نے دین اسلام کی سربلندی اور اشاعت کے لئے انجام دئے ،ان سے رہتی دنیا تک مسلمان استفادہ حاصل کرتے رہیں گے۔عالم اسلام کے کونے کونے میں حنفی مسلک کے پیروکار موجود ہیں جبکہ سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دنیائے اسلام میں زیادہ تر تعداد اسی مسلک(حنفی مسلک) کے پیروکاروں کی ہے۔
امام ابو حنیفہؒ کا اصل اسم گرامی نعمان ، والد بزرگوار کانام ثابت ہے ۔آپؒ امام اعظم العصر کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔امام ابو حنیفہؒ کے روحانی کمالات ،ریاضت، عبادت،بصیرت ، زہد و تقویٰ بیان کرنے کے لئے بہت بڑی کتاب درکار ہے لیکن چند ایک واقعات بیان کرنے کی میں جسارت کروں گا۔ روایت میں آیا ہے کہ ایک رات امام صاحبؒایک خوفناک خواب دیکھا جس سے آپ ؒدہشت زدہ ہوگئے۔ آپؒنے خواب کی تعبیر امام ابن سیرین سے دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ مبارک خواب ہے۔ آپؒ کو سنت نبویؐ کے پرکھنے میں وہ مرتبہ عطا کیا جائے گا کہ احادیث صحیحہ کو موضوع حدیث سے جدا کرنے کی شناخت ہو جائے گی۔
ایک شخص آپؒ کا قرضدار تھا اور اسی کے علاقہ میں کسی کی موت واقع ہوئی ۔جب امام صاحب نمازِ جنازہ کے لئے وہاں گئے تو وہر طرف دھوپ تھی صرف آپؒ کے مقروض کی دیوار کے پاس سایہ تھا ۔لوگوں نے کہا کہ آپؒ یہاں تشریف لے آئیں تو آپ نے کہا کہ یہ شخص میرا مقروض ہے، اس لئے اس کے مکان کے سایہ سے استفادہ کرنا میرے لئے جائز نہیں کیونکہ حدیث میں ہے کہ قرض کی وجہ سے جو نفع حاصل ہو وہ سود ہے۔
روایات میں وارد ہے کہ امام ابوحنیفہ ہر شب کثرت سے نفلیں پڑھا کرتے تھے۔ امام صاحبؒ رات بھر شب بیداری کرتے تھے۔کہاجاتا ہے کہ ایک مرتبہ خلیفہ وقت نے حضرت عزرائیل کو خواب میں دیکھ کر پوچھا کہ اب میری زندگی کتنی رہ گئی تو حضرت عزرائیل نے انگلیاں اٹھادیں اور جب تمام لوگ تعبیر دان تعبیر بتانے سے قاصر رہے تو خلیفہ نے امام صاحب ؒسے تعبیر پوچھی ۔ امام ابوحنیفہؒ نے فرمایا کہ پانچ انگلیایں ان پانچ چیزوں کی طرف اشارہ ہے جن کا علم خدا کے سوا کسی کو نہیں۔ 
(۱)قیامت کب آئے گی
(2) بارش کب ہوگی
(3)حاملہ کے پیٹ میں کیا ہے
(4)کل انسان کیا کرے گا
(5)موت کب اور کہاں آئے گی۔
 نوفل بن حباں بیان کرتے ہیں کہ امام صاحبؒ کووصال ابدی کے بعد میں نے خواب میں دیکھا کہ قیامت قائم ہے اور لوگ حساب کتاب میں مشغول ہیں اور حوضِ کوثر پر حضور اکرمؐ تشریف فرما ہیں اور آپؐ کے اطراف بہت بزرگ کھڑے ہیں۔ امام ابوحنیفہؒ لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ میں حضورؐ کی اجازت کے بغیر کسی کو پانی نہیں دے سکتا۔پھر حضورؐ نے فرمایا کہ اس کو پانی دے دو ۔چنانچہ امام صاحبؒ نے مجھ کو ایک گلاس پانی دے دیا۔پھر میں نے امام ابوحنیفہ ؒسے تمام بزرگوں کے نام دریافت کئے تو امامؒ صاحب نے فرمایا کہ دائیں جانب حضرت ابراہیم خلیل اللہ اور بائیں جانب حضرت ابوبکرصدیقؓ۔ اسی طرح امام صاحبؒ نے سترہ افراد کے نام بتائے جو میں نے انگلیوں کے پوروں پر شمار کئے اور بیداری کے بعد انگلیوں کے سترہ پورے بندھے ہوئے تھے۔ 

No comments:

Post a Comment