Search This Blog

Thursday, 9 May 2019

روزے کے انسانی صحت پر مثبت اثرات Positive impact of fasting on health

روزے کے انسانی صحت پر مثبت اثرات
سلیم انور عباسی
رمضان المبارک میں روزہ رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ چشم پوشی صرف اسی صورت ممکن ہے جب کسی مرض میں مبتلا ہوں، تاہم ایسی صورت میں صحت یابی کے بعد روزے پورے کرنا لازم ہے اور اگرمرض ایسا ہے جس میں مستقبل میں بھی روزے رکھنے کا امکان نہ ہو تو پھر مسکین کو کھانا کھلانا ہوتا ہے۔ روزہ تزکیہ نفس کا نام ہے، ساتھ ہی جب ہم دن بھر کچھ کھاتے پیتے نہیں تو کئی عوارض سے بھی نجات پاتے ہیں۔
تمباکو نوشی جیسی بُری عادتوں سے نجات
مضان المبارک کو پان،گٹکا،سگریٹ جیسی بری عادتوں پر قابو کرنے کے لیے بہترین مہینہ مانا جاتا ہے۔ انسان اپنی علت و جبلت پر قابو پاکر خود کو خواہشوں کی غلامی سے چھٹکارا دلاتا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس نے رمضان المبارک کوتمباکو نوشی اور منشیات کو خیر بادکہنے کے لیے بہترین مہینہ قرار دیا ہے۔ کوئی بھی شخص جو سگریٹ، پان اور گٹکے کے بغیر ایک گھنٹہ نہیں رہ پاتا، وہ روزے کی حالت میںاپنی قوتِ مدافعت سے تقریباً14گھنٹے ان سے دور رہتا ہے۔ اگر کوئی اس بات کا ارادہ کرلے کہ اس نے سگریٹ نہیں پینی،پان اورگٹکاوغیرہ نہیں کھانا تو ماہِ صیام کا مبارک مہینہ ان بری عادتوں کو چھوڑنے کا سب سے اچھا موقع ہے۔
دماغی صلاحیت بڑھنا
امریکی سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق رمضان کے دوران روزہ داروں کی ذہنی توجہ بڑھ کر دماغ کے نیوروٹک فیکٹر کو متحرک کرتی ہے،جس سےزیادہ برین سیلز پیدا ہوکر دماغ کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ برین فنکشن کے بہتر انداز میں کام کرنے سے تخلیقی صلاحیتیں اُجاگر ہوتی ہیں۔ روزے کی حالت میں گردے کے غدود سے خارج ہونے والے کارٹیسول ہارمون کی مقدار میں بھی کمی آتی ہے،جس سےدماغ پر دباؤ اور تناؤ کی کیفیت بھی ختم ہوجاتی ہے۔ روزے کی حالت میں خون میں اینڈرونز کی سطح بہتر ہوجاتی ہے جو آپ کو غنودگی سے بچاکر متحرک و بیدار رکھ کردماغی وذہنی صحت کے لیے سودمند ثابت ہوتی ہے۔
بلڈ شوگر کنٹرول ہونا
ذیابطیس ٹائپ 2میں مبتلا خواتین وحضرات کے لیے کئی تحقیقی مطالعے خوشخبری ساتھ لائے ہیں کہ روزہ رکھنے سے شوگر لیول کنٹرول رہتا ہے جب کہ انسولین کی مدافعت کم ہوکر خلیے زیادہ روانی سے گلوکوز بناتے ہیں۔ سوجن کم ہوکرامراض قلب، سرطان وغیرہ جیسے امراض سے نجات دلاتی ہے۔
دل کی بہتر صحت
دل کے امراض دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں لیکن روزے دار کو ان شکایات کاسامنا نہیں کرنا پڑتا۔ نظام انہضام بہتر انداز میں کام کرتے ہوئے خون کی گردش رواں رکھتا ہے، جس سے شریانوں اور پٹھوں میں کھنچا ؤ نہیں ہوتا اور آپ چاق و چوبند رہتے ہیں۔ الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی روزہ رکھ کر صحت مند رہ سکتے ہیں۔
موٹاپے سے نجات
رمضان المبارک میں اگر ہم فاسٹ فوڈ اور تلی ہوئی غذاؤں سے دور رہتے ہیں تو ہمارا نظام ہضم درست انداز میں کام کرتا ہے۔ کیلوریز کی کم مقدار لینے سے وزن گھٹ کر موٹاپے سے نجات دلاتا ہے۔ اتناہی نہیں، جسم سےزہریلے اورفاسد مادے بھی ختم ہوجاتے ہیں اور بد ہضمی کی جملہ شکایات دور ہوجاتی ہیں۔
جوڑوں کے درد، جگر کی سوزش میں کمی
برلن یونیورسٹی اسپتال کے طبی ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ، جس میں1400افراد نے حصہ لیا، کے مطابق روزے سے جوڑوں کے درد اور جگر کی سوزش میں کمی ہوتی ہے ۔سردرد اور بے خوابی کی شکایات نہیں رہتی، کولیسٹرول نارمل اور موٹاپا کم ہوتا ہے۔

جِلد کی صحت، بیکٹریا سے نجات
طبی ماہرین کے مطابق روزہ رکھنے سے جسم میں ایسے ہارمونز متحرک ہوجاتے ہیںجو جِلد کی خوبصورتی، ناخنوں کی چمک اور بالوں کو مضبوط کرتے ہیںاور ان کی وجہ سے انفیکشن اور بیکٹریا کی روک تھام میں بھی مدد ملتی ہے۔یہ ہارمونز جینز میں تبدیلی کرکےعمر رسیدگی کے اثرات روک کر جِلد کو مضبوط اور جھریوں کو کم کرکے سدا بہار جوانی سے ہمکنار کرتے ہیں۔
سحری وافطاری کے مابین متوازن غذا
ہمارے ہاں سحری وافطار کے موقع پر شاہی اہتمام کرتے ہوئے ناشتے اور دوپہر کی بھوک کو مٹانے کے لیے اتنا زیادہ کھالیا جاتا ہے کہ پھر پورا دن غذا کا بوجھ سوار رہتا ہے۔ روزے کے طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے مناسب وموزوں مقدار میں صرف اتنا پانی اور غذا استعمال کیجئے کہ جسم بخارات کا شکار نہ ہو۔ ماہرین طب کھجور میں شامل اجزا کو متوازن غذا کا جوہر قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری و افطارکے دوران تین کھجور آپ کو31گرام کاربو ہائیڈریٹس دیتی ہیں، جو توانائی کی سب سے بڑی مقدار مانی جاتی ہے۔ کھجور میں فولاد، پوٹاشیم، میگنیشیم اور وٹامن بی کی زیادہ مقدار اسے روزے دار کے لیےبہترین غذا ثابت کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صرف کھجور سے سحری کرنے والے روزہ دار بھی دن بھر ہشاش بشاش رہتے ہیں۔
میٹابولزم کا درست کام کرنا
پورا دن کچھ نہ کھانے سے روزے دار کا میٹابولزم درست انداز میں کام کرتے ہوئے غذا کو جذب کرکے نیوٹریشنر کی مقدار بڑھاتا ہے، اس طرح جسم کی صفائی ہوجاتی ہے۔

No comments:

Post a Comment