نماز میں خشوع کی تدبیر
خرم مراد
٭ جو لفظ یا کلمہ زبان سے کہیں، اس کے معنی ساتھ ساتھ دل میں دُہرائیں۔
٭اللہ میرے سامنے ہیں۔ جو میں کہہ رہا ہوں یا کررہا ہوں، اسے وہ سن رہے ہیں، دیکھ رہے ہیں۔
٭ اپنی غلامی، تذلل اور عاجزی کی جسمانی وضع پر نگاہ اور تصور جما دیں کہ اللہ تعالیٰ میری اس وضع کو دیکھ رہے ہیں۔
٭ میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات اور بات چیت کررہا ہوں۔
٭ یہ میری آخری نماز ہوسکتی ہے۔
٭ میری یہ نماز آخرت میں اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کی جائے گی، اپنے اعتبار سے کوئی ایسی چیز نہ کروں کہ یہ قبول نہ ہو۔
خشوع کے حصول کی جو ترکیب قرآن نے بتائی ہے وہ یہی ہے کہ دل کو دھڑکا لگا رہے کہ اپنے رب سے ملاقات کرنا ہے اور اسی کے پاس واپس جانا ہے۔
آنے والی نماز ہی سے آپ خشوع پیدا کرنے کے لیے ان تدابیر پر عمل شروع کردیں اور پھر ان پر برابر عمل کرتے رہیں تو انشاء اللہ نماز سے آپ کو مطلوبہ زادِ راہ ملنا شروع ہوجائے۔
٭اللہ میرے سامنے ہیں۔ جو میں کہہ رہا ہوں یا کررہا ہوں، اسے وہ سن رہے ہیں، دیکھ رہے ہیں۔
٭ اپنی غلامی، تذلل اور عاجزی کی جسمانی وضع پر نگاہ اور تصور جما دیں کہ اللہ تعالیٰ میری اس وضع کو دیکھ رہے ہیں۔
٭ میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات اور بات چیت کررہا ہوں۔
٭ یہ میری آخری نماز ہوسکتی ہے۔
٭ میری یہ نماز آخرت میں اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کی جائے گی، اپنے اعتبار سے کوئی ایسی چیز نہ کروں کہ یہ قبول نہ ہو۔
خشوع کے حصول کی جو ترکیب قرآن نے بتائی ہے وہ یہی ہے کہ دل کو دھڑکا لگا رہے کہ اپنے رب سے ملاقات کرنا ہے اور اسی کے پاس واپس جانا ہے۔
آنے والی نماز ہی سے آپ خشوع پیدا کرنے کے لیے ان تدابیر پر عمل شروع کردیں اور پھر ان پر برابر عمل کرتے رہیں تو انشاء اللہ نماز سے آپ کو مطلوبہ زادِ راہ ملنا شروع ہوجائے۔
No comments:
Post a Comment