Search This Blog

Friday 22 June 2012

اسلام اور نصرانیت کے تعلقات کا تاریخی مطالعہ

اسلام اور نصرانیت کے تعلقات کا تاریخی مطالعہ


-ملک نواز احمد اعوان
کتاب : عہد ِرسالت میں اسلام اور نصرانیت کے تعلقات مکاتیب، سفرائ، وفود، غزوات، سرایا، معاہدات اور صلح نامے
مؤلف : ڈاکٹر فاروق حمادہ استاذ جامعہ محمد الخامس، رباط (مراکش)
مترجم : ابوزلفہ محمد آصف نسیم
صفحات : 252 قیمت:200 روپے
ناشر : کتاب سرائے۔ فرسٹ فلور، الحمد مارکیٹ غزنی اسٹریٹ ،اردو بازار۔ لاہور
فون : 042-37320318
کراچی میں ملنے کا پتا : فضلی بک سپر مارکیٹ اردو بازار کراچی
: فون021-32212991
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوتِ اسلام کے اوّلین مخاطب مشرکینِ مکہ تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے دعوت اہلِ کتاب یعنی یہودی اور عیسائیوں یا نصرانیوں کو بھی دی۔ اس عالمانہ کتاب میں ڈاکٹر فاروق حمادہ نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس گوشہ کو، یعنی اسلام اور نصرانیت کے تعلقات کو موضوع بناکر اس پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ کتاب کو عربی سے اردو میں ابوزلفہ محمد آصف نسیم صاحب نے ترجمہ کرکے اردو زبان کی ثروت میں اضافہ کیا ہے۔ کتاب کے ‘‘حرفِ اوّلین‘‘ میں جناب رانا محمد شبیر قمر صاحب رقم طراز ہیں:
’’اس کتاب کی مقصدیت و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے مصنف موصوف رقم طراز ہیں:
’’اکیسویں صدی مذاہب کی بیداری اور اصحابِ مذاہب کے درمیان مکالمے کی صدی ہے، اور بسا اوقات تو یہ صدی مذاہب کی جنگ کی صدی نظر آنے لگتی ہے۔ اسلام دشمن طاقتیں مسلمانوں کی غفلت سے فائدہ اٹھاکر اسلامی حقائق کو مسلمانوں پر مشتبہ کرنے کی تدبیریں کررہی ہیں اور ان کے دلوں کی باتیں وقتاً فوقتاً ان کے منہ پر آتی رہتی ہیں۔ ہماری یہ عاجزانہ تالیف موجودہ نسل کے سامنے اسلام کے حقائق کو واضح کرنے کی ایک ادنیٰ کاوش ہے تاکہ بین المذاہبی تعلقات جیسے اہم ترین قضیے کی نسبت اسلام کا حقیقی مؤقف ہر شخص کے سامنے آجائے۔ چودہ صدیوں میں عالم اسلام اور عالم مسیحیت کے تعلقات کے درمیان کئی مدوجزر آئے، کئی معرکہ آرائیاں بھی ہوئیں جوکہ کروفر، غدروغا، شکست و ہزیمت اور فتح و نصرت کی کئی داستانیں رقم کرگئیں۔ لیکن اس سب کے باوجود ہماری دلی تمنا ہے کہ عالمِ عیسائیت کو اسلام کے حقائق کی معرفت عہدِ رسالتؐ اور عہدِ خلفائے راشدینؓ کے اصلی اور صافی سرچشموں سے حاصل ہو‘‘۔
اس مقصد کے لیے مصنف ممدوح نے اپنی اس گراں قدر علمی کتاب کا جو خاکہ ترتیب دیا اُس کے مطابق عالم اسلام کے مسیحیت کے ساتھ تعلقات و روابط کی تفاصیل کو حسب ذیل چار ابواب اور ایک خاتمے پر تقسیم کیا ہے:
باب اوّل: مکاتیب اور سفرائ
باب دوم: وفود
باب سوم: غزوات و سرایا
باب چہارم: معاہدات اور صلح نامے
خاتمہ: اس عنوان کے تحت مذکورۃ الصدر ابواب کا خلاصہ اور نچوڑ بیان کرتے ہوئے عہدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں مسیحیت کے ساتھ تعلقات و روابط کے اثرات و نتائج سے بحث کی گئی ہے۔
ان ابواب کے ذریعے مصنف موصوف نے ان تعلقات و روابط کا دریچہ وا کیا ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپؐ کے خلفائے راشدینؓ کی مساعی جلیلہ کا آئینہ دار ہے۔ تہذیبی تصادم اور مذاہب کی کشاکش کے اس عہد میں اس کتاب کے مشمولات سے ہمیں اپنے طرزِعمل کو متعین کرنے کے لیے اصول و ضوابط کا اخذ و اکتساب کرنا ہوگا تاکہ عالم اسلام کے مسیحیت کے ساتھ اور مسیحیت کے مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کے ادراک کے راستے کھل سکیں۔ امتِ محمدیہؐ چونکہ امتِ دعوت ہے اور تمام عوالم و آفاق کی انسانیت اس کی مدعو ہے، اس لیے ہمیں اپنے داعیانہ کردار کی علیٰ منہاج نبوت ادائیگی کے لیے اپنی موجودہ اضمحلال پذیر صورت حال پر ازسرنو غور و فکر کرکے مستقبل کی راہیں متعین کرنا ہوں گی۔ اس ضمن میں ہمیں موجودہ افراط و تفریط پر مبنی رویوں پر نظرثانی کرکے عالمی سطح پر اثرانداز ہونے والا داعیانہ طرزِعمل اپنانا ہوگا، تاکہ جناب ختمی مرتبتؐ کی رسالت عالمینی کے تصدق ہمیں ’’خیرِ امت‘‘ کا جو منصب عطا ہوا ہے اس کے تقاضوں سے ہم صحیح معنوں میں عہدہ برآ ہوسکیں۔ اگر ہم نے اپنی اس حیثیت کا ازسرنو ادراک نہ کیا، اگر ہم نے اپنی روش نہ بدلی، اگر ہم اسی ڈگر پر چلتے رہے، نبضِ زمانہ کی تشخیص سے بے توجہی برتی، عصرِ حاضر کے حقائق کا تجزیہ کرنے میں ناکام رہے، اور اس تناظر میں بحیثیت امتِ دعوت اپنی دعوتی ذمہ داریوں سے تساہل اور غفلت کوشی کا مسلسل ارتکاب کرتے رہے، تو پھر ہمیں نوشتۂ دیوار پڑھ لینا چاہیے کہ اگر ہم یونہی تغافل و بے عملی کا شکار رہے تو وہ دن دور نہیں جب ہم سے یہ منصب چھین کر کسی اور قوم یا ملّت کو اس کا علم بردار بنادیا جائے۔ میری یہ باتیں محض خطیبانہ تعلی یا محض ادیبانہ انشا پردازی نہیں ہیں، بلکہ انہیں قرآن و سنت کی منصوص پشت پناہی حاصل ہے اور ارباب علم و دانش اس سے بے خبر نہیں ہیں۔
امتِ مسلمہ کے اربابِ علم و دانش میں بالخصوص اور جمیع عامۃ الناس میں بالعموم اس داعیے کو بیدار کرنے کے پیش نظر عالمِ عرب کے دردمند دانش ور اور صاحبِ فکر ادیب پروفیسر ڈاکٹر فاروق حمادہ کی یہ عالمانہ و فاضلانہ تصنیف آپ کی خدمت میں اردو کے قالب میں پیش کی جارہی ہے۔ مولانا ابوزلفہ محمد آصف نسیم صاحب مدظلہٗ نے اس کا ترجمہ نہایت سلیس، شستہ اور رواں دواں اسلوب میں کرکے اردو کے قارئین کی ایک اہم ضرورت پوری کردی ہے‘‘۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اپنے موضوع کے لحاظ سے منفرد کتاب ہے۔ اردو کی لائبریری میں وقیع اضافہ ہے۔ سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوئی ہے۔ رنگین سرورق سے مزین ہے۔
کتاب : عظمت ِاسلام فی القرآن و بائبل
مصنفہ : محترمہ نازش شہزاد
صفحات : 242 قیمت: 220 روپے
ناشر : کتاب سرائے۔ فرسٹ فلور، الحمد مارکیٹ غزنی اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور
: فون042-37320318
کراچی میں : فضلی بک سپر مارکیٹ۔ اردو بازار ،کراچی
021-32212991
محترمہ نازش شہزاد صاحبہ کا خصوصی مطالعہ کا میدان اہلِ کتاب میں دعوتِ اسلام ہے۔ خصوصاً عیسائی بھائیوں کو دعوتِ اسلام ہے۔ اسی سلسلے میںانہوں نے یہ کتاب لکھی ہے۔ وہ تحریر فرماتی ہیں:
’’بائبل اور دیگر کتب کے مطالعے سے یہ بات بہت زیادہ واضح طور پر سامنے آتی ہے کہ موجودہ عیسائیت کی تعلیمات کی بنیاد حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے نہیں بلکہ پولس (St.Paul) نے رکھی اور اسے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نام سے منسوب کردیا۔ اس کتاب میں حتی الامکان اس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ الفاظ کا آسان استعمال ہو اور کوئی بات حوالے کے بغیر نہ ہو تاکہ عام قاری کو بآسانی سمجھ آئے۔
اس کتاب کو لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ عیسائی بہن بھائیوں پر کتابِ مقدس کی روشنی میں یہ بات واضح کی جائے کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور تمام انبیائے کرام علیہ السلام کی تعلیمات سے اتنے دور ہیں کہ ان کے بالکل برعکس تعلیمات پر عمل کررہے ہیں، اور دوسرا یہ کہ آپ سب کو اس دین کی طرف بلایا جائے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام سمیت تمام انبیائے کرام علیہ السلام کا دین ہے اور جس کا ثبوت یہ ہے کہ تمام انبیا اور خود حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی بشارت دی تھی اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ:
’’تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اپنے بھائی کے لیے وہی نہ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے‘‘۔
(صحیح بخاری: حدیث نمبر13)
الحمدللہ میں مسلمان ہوں اور اس کتاب کو لکھنے کا مقصد آپ کو اس دین کی طرف بلانا بھی ہے جو مجھے خود اپنے لیے بھی پسند ہے۔ میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میری اس کوشش کو قبول فرمائے اور اپنی رحمت سے اسے اپنے بندوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے۔ اس کتاب کے لکھنے میں جن لوگوں نے تعاون کیا ہے میں ان سب کی شکر گزار ہوں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس تعاون کے لیے اجر عظیم عطا فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیکی کی ہدایت اور اس پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے، اور عالمِ اسلام اور ہمارے ملک کے حالات بہتر فرمائے۔ (آمین ثم آمین)‘‘
کتاب میں ایک مضمون ایک نومسلم سابق پادری جناب گلزار احمد صاحب کے قلم سے ہے، عنوان ہے ’’ہم پر کفار کی کتابوں کا تعارف حاصل کرنا کیوں ضروری ہے؟‘‘ اس میں وہ زیرنظر کتاب کے متعلق اپنی رائے تحریر فرماتے ہیں:
’’میں اِس وقت اس ایک کتاب کا ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ یہ کتاب بنام ’’عظمتِ اسلام فی القرآن و بائبل‘‘ مجھے پڑھنے کا موقع ملا جس میں مصنفہ نے بائبل اور قرآن کے مطابق حقانیت ِاسلام پر بحث کی ہے جو ہر مسلمان کو کرنی چاہیے۔ اس بات پر بہت خوش ہوں کہ مصنفہ نے یہ حق ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ اس کو مزید مدد دے اور رہنمائی فراہم کرے۔ (آمین)‘‘
اس کے علاوہ گلزار احمد صاحب نے قیمتی معلومات عیسائیت سے متعلق بہم پہنچائی ہیں جس میں کرسمس، کرسمس کی تاریخ، 25 دسمبر کو کرسمس کیسے منایا جانے لگا، کرسمس کی رسمیں سانتا کلاز وغیرہ سے آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ باب اوّل میں بانیٔ عیسائیت یعنی پال یا پولس کے نظریات یا اعمال کا ذکر ہے، باب دوم عقیدہ تثلیث سے بحث کرتا ہے، باب سوم عقیدۂ کفارہ اور باب چہارم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی، کتابِ مقدس میں بشارت کا ذکر کرتا ہے۔ اس میں سترہ بشارتیں اور چودہ دلیلیں ذکر کی گئی ہیں۔ باب پنجمکا عنوان ہے: حضرت عیسیٰ علیہ السلام قرآن و حدیث کی روشنی میں۔ اس میں حضرت مسیح علیہ السلام کے مقام کی وضاحت ہے۔ عمدہ، شائستہ اور معلومات افزا کتاب ہے۔ سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوئی ہے۔ مجلّد اور رنگین سرورق سے مزین ہے۔ اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے تحفہ ہے۔

No comments:

Post a Comment