Search This Blog

Sunday 24 June 2012

شکریہ!!

شکریہ!!

- نگہت ظہیر
نوازش کرم شکریہ! لیکن کس کا؟ ارے بھئی کس کا اس قدر شکریہ ادا کیا جارہا ہے۔ یہ تو ہم بعد میں بتائیں گے۔ پہلے مسائل اور پریشانیاں تو سن لیں۔ ’’کوئی پریشانی سی پریشانی ہے‘‘۔ یہاں تو پریشانیوں اور مسائل کا نا ختم ہونے والا سلسلہ ہے۔ مسئلہ نمبر1: ارے بھئی یہ کوئی جیومیٹری کا مسئلہ تھوڑی ہے کہ دماغ لگاکر یا رٹا لگاکر حل کرلیا جائے۔ یہ تو ایک عالم گیر مسئلہ ہے کہ روز روز یونیورسٹی یا آفس جانے کے لیے نت نئے کپڑے کہاں سے لائیں۔ کبھی چھوٹی بہن سے ادھار لے لیے، کبھی آپا کے چھپاکر پہن لیے، توکبھی امی کی ڈانٹ ڈپٹ کے باوجود نئے کپڑوں کی فرمائش شروع کردی۔ کبھی بھائی کے مشورے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا کہ کسی بوتیک سے کرائے پر کپڑے لیے جائیں، روز ایک ڈریس آئے اور جائے، ہے ناں کم خرچ اور بالا نشین۔ مسئلہ نمبر2: ہائے رضوانہ میرے چہرے کا تو حشر ہوگیا ہے، کیا کروں؟ اتنی کریمیں، اتنے ماسک لگانے کے باوجود Pimples ختم ہوکے نہیں دیتے۔ میں تو اسکن Problem سے عاجز آگئی ہوں۔ اسکن کے ڈاکٹر کو بھی دکھا چکی ہوں لیکن کوئی افاقہ نہیں۔ رنگت الگ سیاہ پڑتی جارہی ہے۔ اتنا مہنگا سن بلاک بھی لگاتی ہوں۔ سارا جیب خرچ اسی میں لگ جاتا ہے۔ بھوکا رہ رہ کے گزارا کرنا پڑتا ہے۔ میں نہ تو اچھے کپڑے افورڈ کرسکتی ہوں اور نہ ہی میک اَپ وغیرہ۔ سوچتی ہوں شکل ہی کچھ اچھی ہوجائے، سو وہ بھی نہ ہوسکی۔ وہ بہت مایوس اور دل گرفتہ نظر آرہی تھی۔ مسئلہ نمبر3: اتنی اہم کلاس تم نے کتنی آسانی سے چھوڑ دی۔ آج میک اَپ چھوڑ دیتیں۔ کلاس کیوں چھوڑی! ارے بھئی میک اَپ کی وجہ سے دیر تھوڑی ہوئی ہے، میک اَپ میں تو صرف 20 منٹ لگے ہیں، اب دیکھو میں تو بال کھول کر آتی ہوں، بغیر شیمپو کے کیسے آجاتی! آج لائٹ نہیں تھی، ٹنکی میں اوپر پانی نہیں تھا، کپڑے بھی استری نہیں تھے۔ جب لائٹ آئی تو سارے کام ہوئے، پھر ہی آسکی ہوں۔ آپ سے کیا پردہ! کہ مسائل کو حل بھی تو کرنا ہے ناں… تو بس ایک چیز ایسی بھی ہے جس کے بعد یا جس کے آنے کے بعد انسان بہت سی فکروں اور پریشانیوں سے آزاد ہوجاتا ہے۔ مثلاً جیسے… سعدیہ پلیز ایک منٹ کے نوٹس پر تیار ہوکر باہر گاڑی میں آجائو۔ جی بس یوں آئی۔ اس نے عبائیہ نقاب پہنا، پرس لیا اور سینڈل پہنتی ہوئی باہر نکل گئی۔ تو جناب کچھ سمجھ میں بات آئی کہ میں کس کا شکریہ ادا کررہی ہوں۔ جی نہیں! آپ لوگ غلط سمجھے۔ میں عبایا کا شکریہ ادا نہیں کررہی، بلکہ میں تو اس بات کا شکر ادا کررہی ہوں کہ میں ان سب باتوں اور فوائد کے لیے پردہ نہیں کرتی، بلکہ صرف اور صرف رب کائنات کی اطاعت، اس کی رضا اور خوشنودی کے لیے کرتی ہوں، اور اس مہربان اور پیارے رب کا شکر ادا کرتی ہوں جس نے مسلمان عورت کو پردے کی نعمت عطا کی۔ اتنے مسائل، جھنجھٹ اور نمود و نمائش سے بچالیا۔ شکریہ میرے رحیم و کریم رب شکریہ۔

No comments:

Post a Comment